بارہ ائمہ معصومین شیعہ اور ان کے آپس میں مشاجرات

0
31

قارئین میں رضوی بھائی مسلسل پانچ سال سے شیعہ دوستوں سے یہ سوال پوچھ رہا ہوں یہاں تک کہ حسن الیاری سے میری لائو گفتگو اس مسلہ پر رضوئ بھائی آن لائن یوٹیوب پر موجود ہے کہ اب تک سنی حضرات مشاجرات اصحاب رسول پر ہر بات کا جواب دیتے آۓ ہیں مگر اب وقت آ گیا کہ ہم ابوبکر عمر عثمان علی عائشہ اور معاویہ رضوان اللہ اجمعین کے دفاع کرنے کئ بجائے اپنے شیعہ دوستوں سے کچھ سوال ہم بھی کریں

بتاو شیعہ حضرات اگر علی و ابوبکر کا اختلاف پایا جائے امامت خلافت کے مسلہ میں تو ہر دو میں ایک علی حق پر اور دوسرا کافر زندیق اور غاصب وغیرہ بن جاتا ہے بقول شیعہ کے

تو اج ہم سوال اس ہی کسوٹی پر کریں گے کہ ہر دو اہل بیت میں سے ایک کون سا کافر ہر اور کون سا مسلم یہ بھی فیصلہ شیعہ سے لیں گے۔

شیعہ کا عقیدہ یہ ہے کہ جو امامت کا دعوی کرے وہ امام نہ ہوا تو وہ کافر کیونکہ وہ امام حجت اور اس کی اطاعت فرض ہوتی ہے

حوالہ کے لیے اصول من الکافی میں کتاب حجت سے چند صحیح سند رویات پیش کروں گا

یاد رہے شیعہ میں دو طرح کے محقق ہیں ایک وہ جو سند کی بعث نہیں کرتے اخباری ہیں ہر قول امام حجت جانتے ہیں

دوسرا شیعہ سند کو چیک کرتے ہیں اس لیے میں اسنادی طور ہر رویت صحیح ہی پیش کروں گا

امام منصوص من اللہ ہوتا ہے

امام حجت ہوتا ہے اور اولاد اکبر یعنی بڑا بیٹا امام ہوگا

امام ہر وقت ہوتا ہے وہ حجت اللہ ہوتا ہے

اگر دو لوگ رہ جائیں تو ایک امام ہوگا

جو امام نہ ہو امامت کا دعوی کرے کافر ہے اور روز قیامت چہرہ کالا ہوگا اور اللہ پر جھوٹ باندھنے والا ہوگا

امام کی اطاعت فرض ہے

امام علی بن حسین یعنی امام زین العابدین امام سجاد کے بیٹے زید ابن علی بن حسین ع نے امام جعفر کی امامت کو قبول نہ کیا اور خود امامت کا دعوی کیا احول جو کہ امام جعفر صادق کا صحابی تھا اس کو اپنی امامت پر قائل کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ تیرا امام جعفر صادق میرے خلاف فتوے دیتا پھرتا ہے کہ میں قتل کیا جاوں گا اور سولی چڑھایا جاوں گا

دو طرح کی شیعہ کی پالیسی سمجھ سے باہر ہے اگر علی ع اور صدیق اکبر رض میں سے ایک مومن دوسرا منافق ہے تو امام جعفر صادق اور زید بن زین العابدین میں سے کون مومن ہے کون کافر

اس جواب میں شیعہ کہیں گے دونوں حق مومن تھے جناب زید کے مناقب اور فضائل شیعہ کتب میں موجود ہیں بلکہ الفرق شیعہ نوبختی کی کتاب میں مرقوم ہے کہ فرقہ زیدیہ بنا ہی اس بنیاد پر کہ وہ جناب زید کو امام مانتے تھے اور وہ فرقہ زیدیہ کہلائے

حتی کہ امام زید جب شہید ہوئے تو پھر امام جعفر کو پہلے سے خبر تھی کی زید شہید ہو چکے پھر کئ دن امام زید کی فکر میں امام جعفر روتے رہے کمرہ میں خود کو بند رکھا یہ بات اصول کافی میں ہی ہے بعد میں سکین لگا کر ہم اس مسلہ کو بیان کریں گے

امام زید غصہ ہو گئے امام جعفر پر تو اصول کافی کے الفاظ یہ ہیں

فغضب ذید اور اس طرح کے الفاظ بخاری میں ہیں کہ فغضب فاطمہ مع ابوکر یعنی اماں فاطمہ سیدالنساء ابوبکر کی بات پر غصہ ہو گئ

سوال یہ ہے کہ فاطمہ کےُ لیے غضب کا لفظ تو بیان کیا جاتا ہے مگر ذید جو حسینی فاطمی ہیں ان کا دوسرے حسینی فاطمی کے خلاف یہ الفاظ کیوں بیان نہیں ہوتے

میں بندہ ناچیز رضوی بھائی اپنے رضوئی بھائی آن لائن چینل کی وسیلہ سے یہ سوال کرتا ہوں کہ شیعہ مزہب کو جتنا میں پڑھا سمجھا اس میں تضاد ہی تضاد ہے اور یہ تضاد دین سے دوری اور ذاتی حسد کی وجوہات پر ہیں

فغضب ذید والی پوری رویت کی طرف چلتے ہیں

پوری رویت یہ ہے کہ امام باقر نے کہا کہ امام ایک ہوتا ہے اطاعت ایک کی ہوگی باقی سب سے مودت محبت ہوگی جلدی نہ کرو ورنہ مصیبت آئے گی مختصراا یہ کہ امام باقر نے کہا اے زید تم امام نہیں اور تم خروج جہاد کا ارادہ رکھتے ہو تم عذاب الہی سے بہیں بچ سکو گئے یعنی امام باقر نے دبے الفاظ میں دھمکیاں دی زید کو ڈرایا مگر زید کو غصہ آ گیا اور کہا وہ امام نہیں ہوسکتا جو عورتوں کی طرح پردہ ڈال کر گھر بیٹھ جائے امام وہ ہے جو جہاد کرے پھر باقر ع نے کہا کہ تم دینی علوم حلال حرام سے جاہل ہو کہ امام ہو سکتے ہو دلیلُ دو اور جہاد نہ کرنے والا امام نہیں ہوتا دلیل دو

قارئیں اس حوالہ سے صاف ظاہر ہوا کہ زین عابدین کا بیٹا زید امام باقر و جعفر کے خلاف تھا اور امام نہ مانتا تھا بتاو یہ کافر ہے یا مومن فیصلہ شیعہ پر چھوڑ رہا ہوں باقر عذاب الہی کی دھمکیاں دے اور وہ زید امام جعفر باقر کو چوڑیاں پہن کر گھر بیٹھنے کے طعنے دیں اور شیعہ ان دو حضرات بلکہ تین حضرات کو مومن مانیں نہ کہُ منافق تو شیعہ اپنا اصول طے کریں کس اصول پر اصحاب رسول کے مشاجرات میں ہر دو میں ایک کافر تو اہل بیت میں دونوں مومن کیسے حلانکہ ہم پہلی رویت سکین میں بتا چکے ہیں کہ امامت کا دعوی کرنے والا کافر ہے اگر وہ امام نہ ہوا تو اب اس فتوی کے مطابق ایک کافر ہوا وہ کون ہے فیصلہ شیعہ کا

ہم اہل سنت سے اگر کوئی یہ سوال کرے کہ ہر دو میں ایک کافر ایک مومن ہے تو ہمارا جواب وہی ہے جو علی ع اور معاویہ رض کے درمیانی اختلاف پر ہے

ہمارے نزدیک دونوں حضرات مجتھد مطلق تھے دونوں کا آپس کے اختلاف ہمارے لیے احترام ہے ہم دونوں حضرات امام جعفر اور زید دونوں کو اللہ کا ولی اللہ اور جنتی اور اہل بیت کے چشم چراغ ہیں اہل سنت کا یہی عقائد میں حسن ہے کہ ہم کسی اصحاب و اہل بیت کی غلطیاں نمایاں کر کے تبرہ نہیں کرتے بلکہ سب کا احترام کرتے ہیں

جبکہ کائینات میں ایسا مزہب شیعہ ہے جو اہل بیت اور اصحاب سب کو کافر گمراہ لکھتا آیا اور کہتا ہے

جب یہ امام باقر سے اختلاف کرنےوالے امام زید کو سولی پر لٹکایا گیا تو یہ بات امام جعفر نے سنی تو اتنا پریشان ہوئے کہ مرنے کو پہنچ گئے سکین ملاعظہ فرمائیں

جب امام زید کو صلیب پر چڑھا دیا گیا تو اس بات کی خبر دینے والا جب امام جعفر کے دروازے پر پہنچا تو امام جعفر نے دروازے پر ہی اسے روک لیا اور کہا کہ تم جو خبر لائے میں پہلے سے ہی جانتا ہوں زید قتل ہوگے اور صلیب دیے گئے

شیعہ کی طرح گندی سوچ اور ہر بات کو شک کی نظر سے دیکھنے والے اور ہر بات کا غلط مفہوم لینے والے حضرات اگر یہ معاملہ دیکھیں تو کیا مفہوم نکالیں گے میں اس کسوٹی پر بتاتا ہوں۔-

امام زید اور احول کا مکالمہ ہم اوپر سکین لگا چکے ہیں اصول کافی صفحہ 19 کا کہ امام جعفر مدینہ میں بتاتے تھے کہ زید میری امامت نہیں مانتا وہ صلیب اور قتل ہوگا اور بعد میں جب قتل ہوگے تو امام جعفر پہلے سے ہی جانتے تھے کہ یہ معاملہ ہوچکا حلانکہ یہ بات خبری جب بتانے آیا تو امام جعفر پہلے ہی جانتے تھے یہ ماجرہ ہو چکا تو ہی باتیں ہیں یا تو جبریل آئے اوروحی کے ذریعے امام جعفر کو بتا گئے یا پھر امام جعفر نے خود ہی قتل کروایا زید کا اور اس لیے پہلے سے جانتے تھے عیون الآخبار کی عبارت ملاحظہ فرمائیں

اب یہ بات کا پروپگنڈہ کیا جا سکتا ہے کہ اگر عمار کے قتل پر اشارہ والی رویت کا مفہوم قطعی لیا جاتا ہے تو پھر یہاں یہ ہی سمجھ لیں کہ جعفر کی امامت نہیں مانی تو زید کو قتل کروا دیا

خاص نقطہ یہ ہے کہ امام زید جعفر صادق کی بیت کئے بغیر حالت خروج میں قتل ہوئے وقت کے امام خلیفہ کی بیت کے بغیر جو مرہ وہ جہالت کی موت مرا شیعہ حضرات کیوں خاموش ہیں

چند ایک حوالہ جات امام زید کے مناقب میں پیش خدمت ہیں

عیون الخبار رضا صدوق قمی

جب لاش دفن کرنے لگے تو امام جعفر صادق نے تعریفین بیان کرنا شروع کر دی اے زید اللہ تیرا احتساب کرے تم میرے چچا کی خاص نعمت تھے اور تیرے ساتھ شہید ہونے والوں کا مقام رسول اللہ کے اصحاب جو شہید ہوئے برابر ہے عیون الاخبار رضا صدوق

بحارالانوار باقر مجلسی نے تو زید کو بشارت رسول کہا سمجھ نہیں آتا ان کے ہر دو کے مشاجرات والے سب جنتی اصحاب کےُمعاملے میں قانون ہی بدل دیتے ہیں

الفرق شیعہ میں امام زید سے منسوب فرقے

بات یہاں ختم نہیں ہوئی زید ابن زین العابدین کے قتل کے بعد امام جعفر کے خلاف امام زید کے بیٹے عیسی ابن زید نکلے اور امام حسن ع کے پوتے محمد نفس الزکیہ ابن عبداللہ محض ابن حسن المثنی ابن حسن ع بن علی ابب ابی طالب ع کو امام مانا ان کے ہاتھ پر بیت کی اور امام جعفر صادق کے خلاف جہاد کیا

یاد رہے کہ امام زید کا بیٹا عیسی سپہ سالار تھا محمد نفس زکیہ کی فوج کا اور میں نے حسن الیاری سے جب گفتگو کی تو لائو پروگرام میں الیاری نے نفس زکیہ نفس نجسہ اور عیسی ابن زید کو ملعون اور کافر کہہ دیا اور دعوی کیا نفس زکیہ نے امامت کا اور سارئ امت اور اہل بیت نے اس کو امام مہدی تسلیم کیا کیونکہ ان کا نام محمد ابن عبداللہ تھا اور رسول اللہ نے فرمایا مہدی میرے نام محمد اور والد عبداللہ کے نام پر ہوگا گویا سب لوگوں نے بیت کی حتی کہ دو قریشی بھی نہ بچے سب نے امام تسلیم کیا اور امام وخلیفہ مان لیا ایک شخص رہ گیا جس نے بیت نہ کی وہ تھا امام جعفر صادق

جب محمد نفس الزکیہ نے اپنے والد عبداللہ محض کو بھیجا امام جعفر صادق کے پاس کہ بیت کرو میری تو امام جعفر صادق نے انکار کر دیا کہا پوری امت بیت کر لے میں بیت نہیں کروں گا تیرے بیٹے کی

امام جعفر صادق کی گالیاں

اب تو جو لکھا ہر بات ہر دلیل سکین لگانے سے پہلے یہ بات واضع کرتا چلو کہ عبداللہ محض نے کہا کہ اگر امام جعفر صادق اپ بیت کرو تو کیا مسلہ ہے تو جواب میں امام جعفر نے کہا

اے عبداللہ محض ابن حسن ابن حسن ع ہماری اہل بیت کی عورتوں کے ارحام النساء میں جتنا گندہ نطفہ تم نے اپنے بیٹے محمد ابن عبداللہ کا ڈالا ہے پہلے کسی نے نہیں ڈالا بلکہ اہل بیت کا سب سے منحوس انسان امام حسن ع کا پوتا اور پرپوتا ہی ہے

اپنی بات آگے لے جانے سے قبل بتانا چاہتا ہوں کیا یہ وہ شیعہ کے نزدیک اہل بیت ہے جسکا رسول اللہ نے خطبہ حجت الودع میں فرمایا تھا میں تم میں دو چیزین چھوڑے جا رہا ہوں قرآن اور اہل بیت

خدارا شیعہ اہل بیت کو نہیں اہل سنت والئ اہل بیت کو مانو کہ اہل سنت کے نزدیک اتنے گندے الفاظ ارحام النساء امام جعفر صادق بول ہئ نہیں سکتے ارحام النساء کا ترجمہ میں نے نہیں کیا کیونکہ میرا دل نہیںُ مانا

پہلا حوالہ کہ امام جعفر کے سوا دو قریشی بھی نہ بچے اور سب نے امام حسن ع کے پرپوتے نفس الزکیہ کی بیت کی عبداللہ محض جو کہ امام حسن بن علی ع کے پوتے تھے اور اہل بیت کے بزرگ آدمی تھے امام جعفرصادق نے ان کے ساتھ بتمیزی کی

اس سکین میں واضع ہے کہ امام حسن ع کے پوتے نے سوال اٹھایا کہ امامت بڑے اولاد اکبر کا حق ہوتا ہے تو حسن ع سے امامت حسین چھوٹے بیٹے کی طرف کیوں چلی گئ وجہ بتاو تم سب حسینی امامت کے دعوے دار اور ہم حسنی ایسے ہی بچارے

قارئیں اصل میں یہُ امامت کا نظام بھی شیعہ کا من گھڑت ہے کیونکہ امام حسن ع نے معاویہ کی بیت کی تو شیعہ نے غصہ نکالنے کے کیے امامت بارہ ائمہ کی حسینیت میں بنا ڈالی اس کے علاوہ کوئی وجہ نہیں ورنہ اس ہی پوسٹ کے آغاز میں اصول کافی کا سکین لگا چکے ہیں کہ امامت بڑے بیٹے کا ہی حق ہوتا ہے یہاں شیعہ نے بارہ امام حسین ع کی اولاد سے ہی نکالے وہ بھی اپنی مرضی کے ورنہ زید ابن زین العابدین اور عیسی ابن زید دونوں حسین ع کی اولاد ہیں عیسی ابن زید کا تزکرہ آرہا ہے

اوپر والے سکین میں بھینگا اور گندہ نطفہ اور اہل بیت کی عورتوں کے ارحام النساء گالیاں امام جعفر صادق کی زبان سے کیا کوئی تصور بھی کر سکتا ہے ایسا لکن شیعہ نے ائمہ کے طرف مزہب شیعہ بنانے کے لیے ایسی ایسی رویات گھڑی ہیں کہ آئندہ پوسٹوں میں اپ دیکھ کر حیراں ہو جائیں گے ہم تو کہتے تھے کہ ابوبکر عمر کی کردار کشی شیعہ نے کے مگر شیعہ کا اہل سنت پر احسان کہُ ابو بکر عمر رضی اللہ عنہ پر اتنے الزام اور بہتان نہ لگا سکے جتنے گستاخیاں اہل بیت رسول کے محبت کے دعوے داروں نے اہل بیت۔ ائمہ معصومین پر لگائی مزید معلومات کے لئے نیچے یوٹیوب لنک بٹن پر جائیں اور چینل سبسکرئیں کریں

Youtube link click here

اب آتے ہیں اصل رویت کی طرف کہ نفس زکیہ امام حسن ع کے پرپوتے کی فوج کے سپہ سالار امام زید کے بیٹے عیسی نے مل کر مشورہ کیا کہ سب نے بیت کی مگر امام جعفرصادق نے نہیں کی تو عیسی ابن زید بن زین العابدین ابن حسین بن علی ابن ابی طالب ع نے کہا امام جعفر اس کے گھر والوں کے ساتھ سختی سے کام لو گویا دونوں جا کر امام جعفر کو کہنے لگے اگر جان کی سلامتی چاہتے ہو تو بیت کرو شیعہ متوجہ ہوں جو کہتے علی ع کو تلوار کے سائے میں بیت ابوبکر کروائی گئ ھاھاھا نہیں بیٹا ناں ظلم کے ساتھ بیت کون کرواتا رہا یہ دیکھ خیر اب بات کرتے ہیں دھمکی لگائی آل حسین نے آل حسین کو کہ جان کی سلامتی چاہتے ہو تو بیت کرو ورنہ اپ کے گھر والو کے ساتھ بھی برا ہوگا

بیت کر لو پیار سے غصہ سے پھر خوشی سے یا کراہت سے مگر امام جعفر نہ مانے تو ان کو قیدخانے میں ڈال دیا اور ساتھ میں علی کے بھائی جعفر طیار کے پوتے کو بھی ڈال دیا اسمعیل بن عبداللہ بن جعفر ابن ابی طالب کو۔ بھی

قید خانے خراب تھا تو زید کے بیٹے نے پکا بندوبست کیا اور اسمعیلُ کو امام جعفر نے جیل میں کہا کہ یہ نفس۔ زکیہ پلید اور بھینگا منحوس انسان ہے

شیعئ حضرات بتائیں علی ع کے گھر والا حملہ روایات موضوع سے بیان تو کرتے ہو یہ اصول الکافی کی رویات مجلس میں بیان کیوں نہیں کرتے رو رو کہ بتاو امام حسین کے بیٹے زین العابدین اور انکے بیٹے کے کارنامےاور انہوں نے جیل میں امام جعفر اور اسمعیل کو مارا گھونسوں سے اسمعیل مر گئے یہ قتل تو حسینی اور حسنی نے کیا مولی علی کے بھائی جعفر طیار کے پوتے کا بتاو ہمیں اور عمار کے قاتل کو بعد میں بیان کریں گے پہلے اس کا بتاو

متقدمین شیعہ سب نفس الزکیہ کو جنتی مومن مانتے آئے اور آج بھی حسن الیاری کے سوا کوئی انُ کا انکار نہیں کرتا اور میرا سوال بس انتا ہے اگر اتنا قتل و غارت کے بعد یہ دونوں مومن ہیں تو معاویہ ابوبکر عمر پر کس منہ سے بات کرتے ہو نفس زکیہ امام جعفر کو جیل میں ڈالنا والا تو شیعہ کے مطابق اہل بیت کا عظیم انسان اور امام مہدی مگر اصحاب رسول کی چھوٹی سی بات بھی ہضم نہیں

اس مسلہ کو پھر بیاں کریں گئے اب تک اتنا ہی کافی ہے

ایک خاص نقطہ بیان کرنا یہاں ضروری ہے یہ سب اختلاف امام جعفر صادق باقر کا ہے مگر اس سے قبل ایک اختلاف اور بھی الکافی اور دیگر کتب شیعہ بیان کرتی ہیں میں بندہ ناچیز محمداقبال رضوی رضوئی بھائی یہ مسلہ بھی حسن الیاری سے سوال کیا تو انہوں نے کہا یہ غلط ہے کہ امام محمد ابن حنفیہ علی ابن ابی طالب اور امام زین لعابدین امام سجاد کا اختلاف ہوا بلکہ مختیارثقفی نے کہانی چلائی جبکہ حقائق یہ ہیں کہ علی کے بیٹے اور حسین ع کے بیٹے امام زین العابدین علی بن حسین جن کا لقب امام سجاد اور علی کے بیٹے محمد حنفیہ کا آپس میں جھگڑا ہوگیا

دوستوں ابن حنفیہ وہ ہستی ہیں یوم بصرہ جنگ جمل میں صفین میں جھنڈہ پرچم علی ع نے حسن و حسین کو نہیں بلکہ ابن حنفیہ کو دیا اور کہا حسین کو کہ ابن حنفیہ امام ہوگا میرے بعد کبھی شیطان ابن حنفیہ پر قابو نہ پائے گا

امام ابن حنفیہ کا دعوی امامت اور وصیت کسی کو نہ ہوئئ یہ بات ابن حنفیہ نے کی

ابن حنفیہ نے کہا اصولُ کافی کی رویت ہے کہ امام حسین ع نے کسی کی وصیت نہیں کی لہذا میں بڑا ہوں علی کا بیٹا ہوں عمر میں بزرگ ہوں گویا تم بھتجے ہو میری بیت کرو جھگڑا نہ کرنا

آگے سے بھتجے نے بے ادبی اور خلافت کی خاطر علی کے بیٹے کی۔ توحین کرتے ہوئے ابوبکر و عمر سے زیادہ برے طریقے سے امامت غصب کرتے ہوئے کہا کہ چچا بندہ دا پتر بن جاہل نہ بن ورنہ عمر کم کر دوں گا اور تیرا برا حال کروں گا مار مار مار مار کر اور امام میں ہی ہوں

یہ بات کشف غمہ میں بھی جلال عیون وغیرہ میں تفصل کے ساتھ ہے مگر میں اختصار کے ساتھ پیش کر رہا ہوں

دوستوں چچا بھتیجے کی یہ جنگ آگے تک گئ امام محمد حنفیہ کی لوگوں نے بیت کی اور زین العابدین کی بھی یہ وصیت اتنی عام تھی تو ہر دو کے درمیاں جھگڑہ کیوں ہوتا رہا حالانکہ ابن حنفیہ کے وصیت اصول کافی میں ہے

علی نے اور حسین کے سامنے کہا اے ابن حنفیہ انت روحی جسمی امام من بعدی میرے بعد تم میری روح جسم امام ہو

یہ سب حوالے مستند کتب شیعہ کے دے رہا ہوں

محمد ابن حنفیہ کو ماننے والے فرقہ کیسانیہ کہلائے اور یہ بات علامہ نوبختی نے اپنی کتاب الفرق الشیعہ میں بیان کی کہُ محمد ابن حنفیہ کو امام ماننے والوں میں سب سے بڑا مجاھد مختیار ثقفی تھا اور مختیار ثقفی کو دشمنان اہل بیت کو ختم کرنے کا کام ابن حنفیہ نے حکم دیا تھا آج یہ دوغلے شیعہ مختیار ثقفی کو ولی اللہ مانتے ہیں مگر مختیار ثقفی امام زین العابدین کو نہیں بلکہ امام محمد ابن حنفیہ علی ع کو امام منصوص مانتا تھا

کیسانیہ بعد میں مختیاری بن گئے اور مختیار کی وجہ سے

یہ اختلاف امام علی کے بیٹے اور انُ کے ہوتے زین العابدین کا ہے میں عباس اور علی ع کا اختلاف کسی اور پوسٹ میں بیان کروں گا

امام علی نقی کا جنازہ موجود تھا اور امام محمد تقی ان کا بیٹا بیت لینے میں مصروف اور امامت میں اختلاف ہوا تو شوری نے فیصلہ کرنا پڑ گیا

جی دوستوں ابوبکر و عمر جب رسول اللہ کا جنازہ موجود تھا تو وہ خلافت لینے میں مصروف تھے کہ نہیں مگر اہل بیت میں شیعہ کے امام معصوم علی نقی کا بیٹا محمد تقی ضرور مصروف تھا حوالہ پیش ہے

اصول کافی کے مطابق خرانی کے باپ کے رقعے اور گواہی ہر کے سوا کوئی وصیت نہ تھی وصیت بھی کان میں کی گئ تھی احمد چور گواہ بن گیا عربی یا عجمی امام ہو خواہش احمد کی اور احمد کی گواہی پر امام محمد تقی شیعہ کا امام معصوم بن گیا

سوال ہے کہ اگر امامت منصوص ہے تو عربی عجمی امام کی باعث کیوں ہوئی اور اگر منصوص امام ہوتا ہے تو کان میں وصیت کیسی

جنازہ اہم تھا یا دو سو بندوں کی بیت اور ایک چوہدری صاحب محمد الفرج کے ڈیرے پر اجتماع بنو ثقیف ساعدہ سے مماثلت رکھتا تھا کہ نہیں واللہ میں شیعہ مزہب سمجھنے سے قاصر ہوں

شیعہ سے پوچھین صاحب فخ کس کو کہا جاتا ہے کربلا کے بعد جنگ فخ سب سے زیادہ دردناک واقع ہے اور پوچھو صاحب فخ تو وہ مناقب فضائل بیان کریں گے جناب علی بن حسین الفخ کے اہل بیت کے چشم و چراغ تھے مگر امام موسی کاظم کو کہا کہ میری بیعت کرو اے میری کزن چچا زاد اور میرے ساتھ وہ نہ کرو جو تیرے کزن نفس الزکیہ نے امام جعفر کے ساتھ کیا تو موسی کاظم نے دھمکی دی پھر علی بن حسین کو قتل کر دیا گیا

آخری بات کہ عبداللہ بن حسن نے خط لکھا موسی کاظم کو کہ تم دعوی امامت کرنے کا شوق رکھتے ہو تم کو اللہ نے زلیل بنا دیا ہے تم میری امامت کے منکر ہو تیرے باپ دادا جعفر وغیرہ بھی جھوٹے دعویدار تھے

امام موسی کاظم نے جواب لکھا کہ تم کو عزاب سے ڈراتا ہوں وغیرہ

دعا ہے رب تعالی میری کاوش کو قبول فرمائے اور ہدایت کے رستے پر چلائے ہماری تحقیقات کے لیے ہماری ویپ سایٹ اور چینل ویزٹ کریں

بندہ خاکسار محمداقبال رضوئی