501

گستاخ رسول ﷺ کے بارے میں امام مالک رحمہ اللہ کا فتویٰ

اَلصَّـــلٰوةُ وَالسَّـــلَامُ عَلَیــْـكَ یَارَسُـــوْلَ اللّہ وَعَلیٰ اَلِکَ وَاَصْحَابِکَ یَاحَبِیْبَ اللّٰہﷺ

گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک ہی سزا ہے کہ اسے قتل کردیا جائے ہمیں بیشتر صحیح احادیث سے یہ ثبوت ملتا ہے آئیے فقہ کے دوسرے بڑے امام امام مالک بن انس رضی اللہ تعالی عنہ کا فتوی پڑھتے ہیں گستاخ رسول کے حوالے سے

ہارون رشید نے امام مالک سے کہا..اگر دنیا میں کسی جگہ حضور کی گستاخی ہوجائے تو حضور کی اُمت کی کیا ذمہ داری ہے ؟؟؟فرمایا امتِ مُسلمہ بدلہ لے اُس سے…پوچھا اگر وہ ایسا نہ کرے تو پھر ؟؟؟

امام مالک نے فرمایا پھر حضور کی ساری امت مرجائے اُس کو جِینے کا بھی کوئی حق نہیں

سبحان اللہ امام مالک نے کتنی بڑی غیرت ایمانی والی بات کی ہے کہ حضور کی ساری امت مر جائے اگر وہ حضور ﷺ کے گستاخ سے بدلہ نہیں لے سکتی طف ہے ان لوگوں پر جو آج گھر میں بیٹھ کر تبصرہ کر رہے ہیں ناموس رسالت کے پہرے داروں کے اور شہداء کے خلاف

[ المعیار المعرب و الجامع المغرب 2/356 ]

[ الشفاء للقاضی عیاض 2/387 مکتبہ نبویہ لاہور ]

[ امتاع الاسماع 14/381 ]

[ سبل الھدا والارشاد 12/31 ]

[ شرح الشفا 2/409 ]

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں