آئیں قرآن سیکھیں تفسیر کے ساتھ
آج مورخہ 31 دسمبر 2021
25 جمادی الاؤل۔1443ھ
سبق نمبر 82.
سورۃ: آل عمران.
آیات 86.87.88.89.90.
📚 ترجمہ کنزالایمان.
✍️ مترجم :امام اھلسنہ، مجدد دین و ملت، ولی نعمت ، عظیم البرکت، عظیم المرتبت، شیخ السلام والمسلمین، شیخ القرآن و التفسیر، سیدی و مرشدی، القاری، الحافظ، الحاج، الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن۔
📚 تفسیر: خزائن العرفان فی تفسیر القرآن.
✍️ مفسر: علامہ، مولانا، خلیفہ اعلی حضرت، سید صدر الافاضل مفتی نعیم الدین مرادآبادی رحمۃ الھادی.
سورۃ آل عمران آیت 86
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
كَيۡفَ يَهۡدِى اللّٰهُ قَوۡمًا كَفَرُوۡا بَعۡدَ اِيۡمَانِهِمۡ وَشَهِدُوۡۤا اَنَّ الرَّسُوۡلَ حَقٌّ وَّجَآءَهُمُ الۡبَيِّنٰتُؕ وَاللّٰهُ لَا يَهۡدِى الۡقَوۡمَ الظّٰلِمِيۡنَ.
ترجمہ: کیونکر اللہ ایسی قوم کی ہدایت چاہے جو ایمان لاکر کافر ہوگئے (ف۱٦٦) اور گواہی دے چکے تھے کہ رسول (ف۱٦۷) سچا ہے اور انہیں کھلی نشانیاں آچکی تھیں (ف۱٦۸) اور اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا
*تفسیر خزائن العرفان*
(ف166)
شان نزول حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایاکہ یہ ایت یہود ونصاری کے حق میں نازل ہوئی کہ یہودحضور کی بعثت سے قبل آپ کے وسیلہ سے دعائیں کرتے تھے اور آپ کی نبوت کے مقر تھے اور آپ کی تشریف آوری کاانتظار کرتے تھے جب حضور کی تشریف آوری ہوئی تو حسدا آپ کاانکار کرنے لگے اور کافر ہوگئے معنی یہ ہیں کہ اللہ تعالی ایسی قوم کوکیسے توفیق ایمان دے کہ جو جان پہچان کر اور مان کر منکر ہوگئی۔
(ف167)
یعنی سید انبیاء محمد مصطفےصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔
(ف168)
اور وہ روشن معجزات دیکھ چکے تھے۔
سورۃ آل عمران آیت 87
اُولٰٓئِكَ جَزَآؤُهُمۡ اَنَّ عَلَيۡهِمۡ لَعۡنَةَ اللّٰهِ وَالۡمَلٰٓئِكَةِ وَالنَّاسِ اَجۡمَعِيۡنَۙ.
ترجمہ: ان کا بدلہ یہ ہے کہ ان پر لعنت ہے اللہ اور فرشتوں اور آدمیوں کی سب کی،
⛲⛲⛲
سورۃ آل عمران آیت 88
خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَا ۚ لَا يُخَفَّفُ عَنۡهُمُ الۡعَذَابُ وَلَا هُمۡ يُنۡظَرُوۡنَۙ.
ترجمہ: ہمیشہ اس میں رہیں ، نہ ان پر سے عذاب ہلکا ہو اور نہ انہیں مہلت دی جائے،
⛲⛲⛲
سورۃ آل عمران آیت 89
اِلَّا الَّذِيۡنَ تَابُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ ذٰ لِكَ وَاَصۡلَحُوۡا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوۡرٌ رَّحِيۡمٌ
ترجمہ: مگر جنہوں نے اس کے بعد توبہ کی (ف۱٦۹) اور آپا سنبھالا تو ضرور اللہ بخشنے والا مہربان ہے،
*تفسیر خزائن العرفان*
(ف169)
اور کفر سے باز آئے۔ شان نزول :حارث ابن سوید انصاری کو کفار کے ساتھ جاملنے کے بعد ندامت ہوئی تو انہوں نے اپنی قوم کے پاس پیام بھیجا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کریں کہ کیا میری توبہ قبول ہوسکتی ہے انکے حق میں یہ آیت نازل ہوئی تب وہ مدینہ منورہ میں تائب ہو کر حاضر ہوئے اور سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی توبہ قبول فرمائی.
سورۃ آل عمران آیت 90
اِنَّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا بَعۡدَ اِيۡمَانِهِمۡ ثُمَّ ازۡدَادُوۡا كُفۡرًا لَّنۡ تُقۡبَلَ تَوۡبَتُهُمۡۚ وَاُولٰٓئِكَ هُمُ الضَّآ لُّوۡنَ.
ترجمہ: بیشک وہ جو ایمان لاکر کافر ہوئے پھر اور کفر میں بڑھے (ف۱۷۰) ان کی توبہ ہرگز قبول نہ ہوگی (ف۱۷۱) اور وہی ہیں بہکے ہوئے،
*تفسیر خزائن العرفان*
(ف170)
شان نزول:یہ آیت یہود کے حق میں نازل ہوئی جنہوں نے حضرت موسی علیہ السلام پر ایمان لانے کے بعد حضرت عیسی علیہ السلام اور انجیل کے ساتھ کفر کیاپھر کفر میں اور بڑھے اور سید انبیاء محمد مصطفےصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور قرآن کے ساتھ کفرکیا،اور ایک قول یہ ہےکہ یہ آیت یہود و نصاری کے حق میں نازل ہوئی جو سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے قبل تواپنی کتابوں میں آپ کی نعت و صفت دیکھ کر آپ پر ایمان رکھتے تھے اور آ پ کے ظہور کے بعد کافر ہوگئے اور پھر کفر میں اور شدید ہوگئے۔
(ف171)
اس حال میں یاوقت موت یا اگر وہ کفر پر مرے.
(ازقلم و طالب دعا: محمد عمران علی حیدری)