آئیں قرآن سیکھیں تفسیر کے ساتھ
آج مورخہ 08 دسمبر 2021
03 جمادی الاؤل۔1443ھ
سبق نمبر 68.
سورۃ: آل عمران.
آیات 16.17.18.19.20.
ترجمہ کنزالایمان.
مترجم :امام اھلسنہ، مجدد دین و ملت، ولی نعمت ، عظیم البرکت، عظیم المرتبت، شیخ السلام والمسلمین، شیخ القرآن و التفسیر، سیدی و مرشدی، القاری، الحافظ، الحاج، الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن۔
تفسیر: خزائن العرفان فی تفسیر القرآن.
مفسر: علامہ، مولانا، خلیفہ اعلی حضرت، سید صدر الافاضل مفتی نعیم الدین مرادآبادی رحمۃ الھادی.
سورۃ آل عمران آیت 16
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلَّذِيۡنَ يَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اِنَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغۡفِرۡ لَنَا ذُنُوۡبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِۚ.
ترجمہ: وہ جو کہتے ہیں اے رب ہمارے! ہم ایمان لائے تو ہمارے گناہ معاف کر اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے،
.⛲⛲⛲.
سورۃ آل عمران آیت 17
اَلصّٰــبِرِيۡنَ وَالصّٰدِقِــيۡنَ وَالۡقٰنِتِــيۡنَ وَالۡمُنۡفِقِيۡنَ وَالۡمُسۡتَغۡفِرِيۡنَ بِالۡاَسۡحَارِ.
ترجمہ: صبر والے (ف۳۵) اور سچے (ف۳٦) اور ادب والے اور راہِ خدا میں خرچنے والے اور پچھلے پہر سے معافی مانگنے والے (ف۳۷)
تفسیر خزائن العرفان
(ف35)
جو طاعتوں اور مصیبتوں پر صبر کریں اور گناہوں سے باز رہیں۔
(ف36)
جن کے قول اور ارادے اورنیتیں سب سچی ہوں۔
(ف37)
اس میں آخر شب میں نماز پڑھنے والے بھی داخل ہیں اور وقت سحر کے دعا و استغفار کرنے والے بھی یہ وقت خلوت واجابت دعا کا ہے۔ حضرت لقمان علیہ السلام نے اپنے فرزند سے فرمایا کہ مرغ سے کم نہ رہنا کہ وہ تو سحر سے ندا کرے اور تم سوتے رہو.
سورۃ آل عمران آیت 18
شَهِدَ اللّٰهُ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۙ وَالۡمَلٰٓئِكَةُ وَاُولُوا الۡعِلۡمِ قَآئِمًا ۢ بِالۡقِسۡطِؕ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الۡعَزِيۡزُ الۡحَكِيۡمُؕ.
ترجمہ: اور اللہ نے گواہی دی کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں (ف۳۸) اور فرشتوں نے اور عالموں نے (ف۳۹) انصاف سے قائم ہو کر اس کے سوا کسی کی عبادت نہیں عزت والا حکمت والا،
تفسیر خزائن العرفان
(ف38)
شان نزول احبار شام میں سے دو شخص سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے جب انہوں نے مدینہ طیبہ دیکھا تو ایک دوسرے سے کہنے لگا کہ نبی آخر الزماں کے شہر کی یہی صفت ہے ، جو اس شہر میں پائی جاتی ہے جب آستانہ اقدس پر حاضر ہوئے تو انہوں نے حضور کے شکل و شمائل توریت کے مطابق دیکھ کر حضور کو پہچان لیا اور عرض کیا آپ محمد ہیں حضور نے فرمایا ہاں،پھر عرض کیا کہ آپ احمد ہیں (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) فرمایا ہاں، عرض کیا ہم ایک سوال کرتے ہیں اگر آپ نے ٹھیک جواب دے دیا تو ہم آپ پر ایمان لے آئیں گے فرمایا سوال کرو انہوں نے عرض کیا کہ کتاب اللہ میں سب سے بڑی شہادت کون سی ہے اس پر یہ آیت کریمہ نازل ہوئی اور اس کو سن کر وہ دونوں حبر مسلمان ہوگئے حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کعبہ معظمہ میں تین سو ساٹھ بت تھے جب مدینہ طیبہ میں یہ آیت نازل ہوئی تو کعبہ کے اندر وہ سب سجدہ میں گر گئے۔
(ف39)
یعنی انبیاء و اولیاء نے.
سورۃ آل عمران آیت 19
اِنَّ الدِّيۡنَ عِنۡدَ اللّٰهِ الۡاِسۡلَامُ ۗ وَمَا اخۡتَلَفَ الَّذِيۡنَ اُوۡتُوا الۡكِتٰبَ اِلَّا مِنۡۢ بَعۡدِ مَا جَآءَهُمُ الۡعِلۡمُ بَغۡيًا ۢ بَيۡنَهُمۡؕ وَمَنۡ يَّكۡفُرۡ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ فَاِنَّ اللّٰهَ سَرِيۡعُ الۡحِسَابِ.
ترجمہ: بیشک اللہ کے یہاں اسلام ہی دین ہے (ف٤۰) اور پھوٹ میں نہ پڑے کتابی (ف٤۱) مگر اس کے کہ انہیں علم آچکا (ف٤۲) اپنے دلوں کی جلن سے (ف٤۳) اور جو اللہ کی آیتوں کا منکر ہو تو بیشک اللہ جلد حساب لینے والا ہے،
تفسیر خزائن العرفان
(ف40)
اس کے سوا کوئی اور دین مقبول نہیں یہود و نصاری وغیرہ کفار جو اپنے دین کو افضل و مقبول کہتے ہیں اس آیت میں ان کے دعوے کو باطل کردیا۔
(ف41)
یہ آیت یہود و نصاری کے حق میں وارد ہوئی جنہوں نے اسلام کو چھوڑا اور انہوں نے سید انبیاء محمد مصطفےصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت میں اختلاف کیا۔
(ف42)
وہ اپنی کتابوں میں سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعت و صفت دیکھ چکے اور انہوں نے پہچان لیا کہ یہی وہ نبی ہیں جن کی کتب الہیہ میں خبریں دی گئی ہیں۔
(ف43)
یعنی ان کے اختلاف کا سبب ان کا حسد اور منافع دنیویہ کی طمع ہے۔
سورۃ آل عمران آیت 20
فَاِنۡ حَآجُّوۡكَ فَقُلۡ اَسۡلَمۡتُ وَجۡهِىَ لِلّٰهِ وَمَنِ اتَّبَعَنِؕ وَقُل لِّلَّذِيۡنَ اُوۡتُوا الۡكِتٰبَ وَالۡاُمِّيّٖنَ ءَاَسۡلَمۡتُمۡؕ فَاِنۡ اَسۡلَمُوۡا فَقَدِ اهۡتَدَوْا ۚ وَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَاِنَّمَا عَلَيۡكَ الۡبَلٰغُ ؕ وَاللّٰهُ بَصِيۡرٌۢ بِالۡعِبَادِ.
ترجمہ: پھر اے محبوب! اگر وہ تم سے حجت کریں تو فرمادو میں اپنا منہ اللہ کے حضور جھکائے ہوں اور جو میرے پیرو ہوئے (ف٤٤) اور کتابیوں اور اَن پڑھوں سے فرماؤ (ف٤۵) کیا تم نے گردن رکھی (ف٤٦) پس اگر وہ گردن رکھیں جب تو راہ پاگئے اور اگر منہ پھیریں تو تم پر تو یہی حکم پہنچادینا ہے (ف٤۷) اور اللہ بندوں کو دیکھ رہا ہے،
تفسیر خزائن العرفان
(ف44)
یعنی میں اور میرے متبعین ہمہ تن اللہ تعالے کے فرمانبردار اور مطیع ہیں ہمارا دین دین توحید ہے جس کی صحت تمہیں خود اپنی کتابوں سے بھی ثابت ہو چکی ہے تو اس میں تمہارا ہم سے جھگڑا کرنابالکل باطل ہے
(ف45)
جتنے کافر غیر کتابی ہیں وہ امیین میں داخل ہیں انہیں میں سے عرب کے مشرکین بھی ہیں۔
(ف46)
اور دین اسلام کے حضور سر نیاز خم کیا یا باوجود براہین بینہ قائم ہونے کے تم ابھی تک اپنے کفر پر ہو یہ دعوت اسلام کا ایک پیرایہ ہے اور اس طرح انہیں دین حق کی طرف بلایا جاتا ہے
(ف47)
وہ تم نے پورا کر ہی دیا اس سے انہوں نے نفع نہ اٹھایا تو نقصان میں وہ رہے اس میں حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تسکین خاطر ہے کہ آپ ان کے ایمان نہ لانے سے رنجیدہ نہ ہوں۔
(از قلم و طالب دعا: محمد عمران علی حیدری)